“نرگس کا روحانی سفر: مولانا طارق جمیل نے 3 کروڑ کی پیشکش کیوں کی؟”
“نرگس کا روحانی سفر: مولانا طارق جمیل نے 3 کروڑ کی پیشکش کیوں کی؟”
سابقہ معروف تھیٹر اور اسٹیج اداکارہ نرگس نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنی زندگی میں آنے والی تبدیلیوں پر گفتگو کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے وہ موسیقی سن کر نیند کرتی تھیں، مگر اب دین کی باتیں سن کر سوتی ہیں اور تہجد کے لیے کسی الارم کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اپنے فن کی آمدنی سے ہمیشہ زکوٰۃ ادا کرتی رہی ہیں اور اسے ایک عبادت کا درجہ دیتی تھیں۔
اپنے ماضی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نرگس نے کہا کہ ان کے فن کا محور ہمیشہ ادب اور شاعری رہی، اور وہ کسی نامناسب عنصر کا حصہ نہیں بنیں۔ مزید یہ بھی بتایا کہ ان کی کمائی زکوٰۃ دینے کے بعد پاکیزہ ہو جاتی تھی۔ دین کی طرف رجحان مولانا طارق جمیل کی رہنمائی سے ہوا اور انہی کے ساتھ پہلا حج ادا کیا۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس وقت مختلف پروڈیوسرز سے معاہدے کیے ہوئے تھے اور تین کروڑ روپے بھی وصول کر چکی تھیں، اس موقع پر مولانا طارق جمیل نے پیش کش کی کہ وہ ان کی جانب سے لی گئی رقم ادا کرنے کو تیار ہیں، بشرطیکہ وہ خود اس پیشے سے کنارہ کشی اختیار کر لیں۔
نرگس نے دین کی خاطر سب کچھ چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور اپنی زندگی کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھال لیا۔ انہوں نے اپنی کمائی سے کئی مساجد اور امام بارگاہیں تعمیر کرائیں، ساتھ ہی متعدد افراد کو حج کی سعادت بھی دلوائی۔
ایک حیران کن انکشاف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2003 میں سابق صدر پرویز مشرف نے انہیں رقص کے لیے 25 لاکھ روپے کی پیش کش کی تھی، مگر انہوں نے یہ پیش کش مسترد کرتے ہوئے گورنر ہاؤس میں پرفارم کرنے سے انکار کر دیا۔ اب وہ پانچ مرتبہ حج ادا کر چکی ہیں اور روزانہ پنج وقتہ نماز اور تہجد کی ادائیگی معمول بن چکی ہے۔